فتح مبارک

خیروشر کی آویزش روزِ ازل سے جاری ہے اور قیامت تک جاری رہے گی لیکن دنیا کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہر دور میں شر بے شمار ظاہری وسائل جھوٹ فریب دغابازی مکاری اور شیطانی قوتوں کے ساتھ کے باوجود فتح ہمیشہ خیر، حق اور سچائی کا مقدر بنی ہے۔ پاکستان ایک ایسے ہمسائے کے ساتھ رہتا ہے جس نے کبھی پاکستان کے وجود کو برداشت نہیں کیا ہے اور وہ ہر موقع پر پاکستان دشمنی کرنے کے لئے کمر بسطہ رہتا ہے۔ اور کوئی موقع بن نہ آئے تو خود موقع پیدا کر لیتا ہے۔
بہانہ نہ ملے تو بنا لیا جاتا ہے
22 اپریل 2025 کو بھارت کی سیاست پر قابض مکار آر ایس ایس اور بی جے پی کی شر انگیز اور شیطانی سوچ رکھنے والی حکومت نے پہلگام میں 26 بے گناہ انسانوں کا خون بہا کر ایک تیر سے تین شکار کرنے کا منصوبہ بنا لیا یعنی ایک طرف تو بہار میں ہونے والے ایکشن کی راہ ہموار کرنا دوسرا امریکی نائب صدر جو بھارت کے دورے پر تھا اس کے سامنے مظلوم بن کر خود کو پیش کرنا تیسرا پاکستان کے خلاف زہر اگل کر جارحیت کرکے اپنی عوام کو بیوقوف بنانا۔

After Attack at pahalgam
حواس گم ہو گئے

Attack on Masjid by india
درندہ صفت مودی جس کے شر سے اس کے ہم وطن بھی محفوظ نہیں ہیں خواہ وہ عیسائی ہوں سکھ ہوں مسلمان ہوں یا پھر نچلی ذات کے ہندوہر کسی نے اس زہریلے انسان نما درندے کا عتاب سہا ہے ایسا لگتا ہے کہ یہ انسانیت کا خون بہانے اور پینے کے لئے دنیا میں آیا ہے۔ بس پھر واقعہ کے 10 منٹ بعد پاکستان کے حوالے بکواس شروع ہو گئی درندہ مودی کی حکومت اور اس کا پرچارک جھوٹا فریبی اور عقل سے پیدل میڈیا مے جس کمال مہارت سے پاکستان کے نام کی مالا جپنا شروع کی حملہ کر دو مارو یہ کرو وہ کرو اورجب پاکستان کی عسکری قیادت کی جانب سے اور حکومتی ذرائع سے بھارتیہ کو سخت جواب ملا تو اب درندہ مودی اور اس کے حواری گیدڑوں کو سمجھ نہیں آرہی تھی کہ کیا کریں؟
عوامی دباؤ جاہل اینکروں نے پاگل کر دیا

Attack on Masjid
بھارتیہ عوام کو میڈیا بھڑکا رہا تھاجس کی وجہ کی وجہ سے عوام نے جاہل درندے کو برا بھلا کہنا شروع کیا تو اس نے اپنی بزدل فوج کو بلایا لیکن اسی دوران فوج میں اختلافات کی خبریں سامنے آنے لگیں اور 3 سے 4 جنرلز کو فارغ کردیا گیا اس میٹنگ میں مودی اپنی جان چھڑاتے ہوئے فوج سے کہا کہ اگر تم کچھ کر سکتے ہوئے تو کرو اور خود مارے خوف کے اپنی دھوتی سنبھالتے ہوئے مزید زہر پھیلانے کے لئے بہار کو روانہ ہو گیا جہاں اس نے جلسوں میں پاکستان کے خلاف بکنا شروع کیا
اب فرسٹریشن کی کیفیت بھارتیہ حکومت اور فوج پر طاری ہو گئی اور ان کو سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ وہ کیا کریں؟ اسی پاگل پن میں بھارتیہ کی بزدل فوج نے رات کی تاریکی میں بغیر اطلاع کے پاکستان میں مظفرآباد میں بلال مسجد، احمد پور شرقیہ میں سبحان مسجد، بہاول پور میں ایک مسجد اور مریدکے میں ایک مسجد کو نشان بنایا ان حملوں میں ایک 3 سال کی بچی، 7سالہ بچے اور خواتین سمیت تقریباً 32 افراد شہید ہوئے اور 60 کت قریب زخمی۔
پاگل پن کا اس سے بڑا ثبوت کیا ہوگا کہ ان بزدلوں نے صرف خوف و ہراس پھیلانے کے لئے عوامی مقامات کو نشانہ بنایا وہ بھی رات کی تاریکی میں اور جب بدلے میں پاکستان کے شاہینوں نے جوابی کاروائی شروع کی تو پھر دنیا کنتی کرنے لگی ایک رافیل گرا دیا گیا پھر دوسرا رافیل تباہ کر دیا گیا اس کے ساتھ خبر نشر ہوئی مگ 29 بھی تھک گیا تھا لہذٰا اس کو ابدی نیند سلانے کا کام بھی پاکستاااان کو کرنا پڑاجلد ہی تیسرا رافیل بھی نشانہ بنا اور اس کی خبر بھی چلنے تھی لیکن ابھی یہ بزدل سنبھل بھی نہ پائے تھے کہ ایک ڈرون کے گرائے جانے کی خبر کے ساتھ ہی 12 برگیڈ کا ہیڈ کواٹر ملیا میٹ کر دیا گیا اور ایل او سی پربھارتیہ فوجی پوسٹوں کے ایسے پر خچے اڑنے شروع ہوئے کہ بھارتی گیدڑ جن کو فوجی کہا جاتا ہے اس بد حواسی میں بھاگے کہ اپنے ہی ساتھیوں پر گولیاں برساتے ہوئے الٹے پاؤں دوڑ پڑے۔ جاتے جاتے پوسٹوں پر سفید کپڑے لہراتے گئے اس کے کئی مطلب ہو سکتے ہیں یا امن کی بھیک مانگ رہے تھے یا پھر معافی کہ بس کر دو ہماری بس ہو گئی ہے لیکن ہمارے ایک ساتھی کا اس پے تبصرا بزدل ہندو بنئے کی سوچ کا عکاس تھا “سفید کپڑا دیکھ کر پاکستانیوں کو رحم آجائے گا اور وہ فائر روک دیں گے لیکن جب بعد میں پوچھا جائے گا کہ ایسا کیوں کیا تم نے تو کہیں گے سفید جھنڈا؟؟؟ نہیں ہم نے نہیں لہرایا تھاان کو جب فوٹیج دیکھائی جائے گی تو کہیں گے ارے یہ! یہ تو ہماری دھوتی ہے فائرنگ کی آواز سے گیلی ہو گئی تھی اس لئے ہم نے تو سوکھنے ڈالی تھی اور خود بھاگ گئے تھے”
خیر 15 سے 30 منٹس میں بھارتیہ کتے چھکے چھوٹ گئے منہ لٹک گے میڈا پر بڑے بڑے دعوے ہو نے لگے جھوٹ کا ایک بازار گرم کیا گیا اور مزیے کی بات یہ کہ اس پاکستان کے لئے کچھ نہیں تھا نہ ہی عالمی برادری کے لئے بلکہ یہ صرف اپنی عوام کو بیوقوف بنانے کی ناکام کوشش تھی کیوں کہ عالمی برادری اور پاکستان کے ذمہ دار میڈیا حقائق کو کھول کر بیان کردیا تھا یہاں بھی درندہ مودی کو اور اس کے حواریوں کو بد ترین ذلت کا سامنہ کرنا پڑا ہے۔ دنیا نے درندہ مودی کے بیانیہ کو یکسر مسترد کر دیا تمام عالمی اداروں میں بھارتیہ کی بھرپور کوشش کے باوجود اس کو ناکامی اس وجہ سے ہوئی کہ بھارتی جھوٹے کہیں کوئی بھی ثبوت پاکستان کے خلاف پیش نہ کر سکے کر بھی کیسے سکتے تھے؟ اس کا سارا بیانیہ ہی جھوٹ پر مبنی تھا۔
پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت نے بار بار بھارتیہ کو خبردار کیا کہ اگر تم نے کوئی اڈوینچر کیا تو جواب اتنا تگڑا آئے گا کہ تمہاری دس نسلیں یاد رکھیں گی اور یہ پیغام بھارتیہ کے ساتھ ساتھ اسرائیل اور امریکہ کے لئے بھی تھا جس کہہ دیا تھا کہ میرا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن دل خوش کردیا اس بار ہماری سیاسی اور فوجی قیادت نےا نہوں دو ٹوک کہہ دیا کہ ہم بھارتیہ کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنائیں گے اور اور بھارتیہ کی فوج کی کمر توڑ کر رکھ دیں گے
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا “پاکستان جارحیت کا ایسا جواب دے گا کہ اس کی گونج پوری دنیا میں سنائی دے گی”
یہ جسارت بھارتیہ کو مہنگی پڑ گئی





بھارت ایک بار بھر بیوقوفی کی انتہا کردی اور پاکستان پر رات کے اندھیرے میں جانے کیا سوچ کر مزائلوں سے حملہ کر دیا جس کو پاکستان کے محافظوں نے ناکام بنا دیا اور اب شروع ہو انتقام کا کھیل۔
پاک فضائیہ کے بہادر سپوت اللہ سے مدد کی دعا مانگنے کے بعد اپنے خاندانوں کے لئے لکھی گئی وصیحت پر دستخط کرکے نماز فجر کے بعد اپنے مشن پر رونہ ہوئے اور افواج پاکستان نے بھارتیہ کے جو اہداف لاک کئے ہوئے تھے ان پر زمیں اور فضا سے بھرپور حملے کئے گے پھر ایک بار دنیا کو گنتی گننا پڑ گئی پٹھان کوٹ ایر بیس تباہ، ادھم پور میں مچا ادھم اور تباہی مقدر ہوئی، سورت گڑھایئر فیلڈ کو تباہ کردیا گیا دہرن نگیاری آرٹلری گن پوزیشن تباہ دہلی ایئر پورت پر حملہ، بھارتیہ ہیڈ کواٹر کا جی ٹاب تباہ، اڑی کا سپلائی ڈیپو راکھ کا ڈھیر بنا دیا گیا، آدم پو میں ایئر بیس کے ساتھ ساتھ ایس 400 سسٹم کو برباد کر دیا ہمارے شاہینوں نے جےایف 17 تھنڈر کے ساتھ جس سے گرائے گے پی ایل 15 مزائل اور ساتھ شروع ہوا مزائلز کا اٹیک جس میں فتح ون اور ٹو کو استعمال کیا گیا تقریباً چار گھنٹے کے اسسپیل کے بعد بھارتیہ میڈیا واویلا کرنے لگا آوازیں گم ہو گئیں الفاظ کے شعلے تھم گئے اور ہکلاتے وہ بول رہے تھے حملہ ہوا۔ ۔ ۔ بم پھٹا ۔ ۔ ۔ پاکستان نے تو شروع سے ہی مزئل مار دیئے یہ آکر میں کرنا تھا ٹی وی پر بھارتی اینکر کراہا ۔ ۔ ۔ دوسرا بولا ان کے پاس مزائلوں کا بڑا ذخیرہ ہے ۔ ۔ ۔
سائبر اٹیک سے بھارتیہ کے 70 فیصد گرڈز ناکارہ کر دیئے گے کئی ویب سائٹس ہیک کر لی گئیں بھارتیہ آج اس وقت بھی اپنی بجلی ٹھیک کرنے میں لگا ہوا ہے۔
26 فوجی تنصیبات کی تباہی نے ہوش اڑادیئے بھارتیہ کے چیخ و پکار شروع دھوتیاں گیلی ہو گئیں اور مودی ظالم لگا بھاگنے اور بندر کی طرح ناچنے ہاتھ جوڑے کبھی سعودیہ کبھی یورپی یونین اور کبھی امریکہ فون کرنے ہاتھ جوڑنے “معافی دلوا دو صلح کر وا دو مجھے بچالو اور وہ امریکہ جو پہلے کہہ رہا تھا میرا اس معاملے سے کوئی تولق نہیں یکایک وہ کیوں بیچ میں آگیا اور اب امریکہ سے بار بار فون آنے لگے اور حیران کن طور پر سیز فائر کے لئے بھارتیہ کی حمایت کرنے لھے اکثر لوگوں کو سمجھ نہیں آرہی تھی ایسا کیسے ہو گیا تو اس کی وجہ پاکستانی قیادت کی وارنگ تھی۔ اور اب تک دنیا پے واضح ہو چکا تھا کہ پاکستان جو کہہ رہا ہے وہ کر رہا ہے اور ہماری جانب سے خبر دار کیا گیا کہ” اب کوئی حرام زدگی کی تو اگلا ہدف معاشی اور کاروباری مراکز ہوں گے “
یہ سنتے ہی ہر وہ ملک جس کی سرمایہ کاری بھارتیہ میں تھی پریشان ہوگیا جن میں امریکہ یورپ سعودیہ وغیرہ شامل تھے اب انہوں نے مودی کی دھوتی اتار دی اور صورت حال فلم “جے ہو” والی ہو گئی اور وہ مودی سے پوچھنے لگے اوئے چائے والے کس سے پنگا لے لیا تونے حرامی بیغیرت ہماری سرمایہ کاری کا کیا بنے گے تو تو بڑے بڑے دعوے کرتا تھا ہمیں مروائے گا کیا چل ہاتھ جوڑ اور بھیک مانگ اب ورنہ اب دھوتی اتر کر رہے گی تیری درندہ مودی بھیگی بلی بنا جی حضور کرتا ہوا اپنے باپ امریکہ کی گود سےنکلا اور سیز فائر کا راگ الاپنے لگا
پاکستان ایک امن پسند اور ذمہ دار ملک ہے اس لئے اس نے اس درخواستکو قبول کر لیا
اس جنگ کے حریف
پاکستان پہلا حریف تھا اور دوسری طرف سارا عالم کفر کچھ نام نہاد مسلمان ممالک ان سب کے خواب چکنا چور ہو گئے
پاکستان زندہ بعد
Syed Zamir Bukhari