Poetry

pic

تلاش

نا جانے کیوں مل نہیں پا رہا ہوں؟
اپنی ذات سے میں
اک مدت سے محو سفر ہوں
میرے ہمسفر منزل پر پہنچ گئے
لیکن راہ گم کر چکے ہیں
وہ ایک راہنما تھا ہاں وہی ایک تھا
اب تو سارے قائد اعتماد کھو چکے ہیں
میری قوم ایک ریوڑ کی طرح ہے
بھیڑیئے جس کو گھیر چکے ہیں
اٹھوکہ اب بقا کی خاطرتم لڑنا ہوگا
نعرہ مستانہ اللہ اکبر لگانا ہوگا
تم نہ بھی لڑو
دشمن تو تم سے ضرور لڑے گا
میری روح کے دبیز پروں میں
احساس وفا کا سویا ہے
اک زمانے سے جو میں نے کھویا ہے
اب اسکو ڈھونڈ رہاہوں میں
بدرو حنین و تبوک کے راستے کھول رہا ہوں
میرا وجود عدم جہاد سے مجروح ہوا
میں اپنی ذات سے دور ہوا
سوچ پے غلبہء اغیار ہوا
یوں اپنی ذات سے دور ہوا
تلاش ذات میں محو سفر تھا میں
اب رستے میں جہاد کے ہوں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *